انسان کو غالباً سب سے زیادہ تحکم کا شوق ہے۔ وہ دوسروں پر
کبھی خوشامد، کبھی سزا دے کر اپنی انا کو پہچانتا رہتا ہے۔ تحکم زیادہ ہوتا چلا
جائے تو خود اعتمادی میں بھی اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ دوسروں کی مرضی پر اپنی مرضی
مسلط کرنے کے مواقع کم ہوں تو احساس کمتری بڑھنے لگتا ہے۔ مذہب، قانون، ماں، باپ،
استاد، رسم و رواج، کسی قسم کی بھی اطاعت ہو تو انسان تابع کی حیثیت میں فیصلے
کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسے فیصلوں کے لئے اپنے اندر کے بجائے باہر کی آواز حق پر
اعتماد کرنا پڑتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماننے والے پر سے فیصلے کی ذمہ داری اٹھ جاتی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس بوجھ کے اٹھتے ہی وہ صاحب اختیار بھی نہیں رہتا اور اسی لئے اپنے پر
بھروسہ کرنا اس کے لئے مشکل ہوجاتا ہے۔ ترقی کے لئے اپنے فیصلے پر اعتماد کرنا
انتہائی اہم ہے۔ اسی خود اعتمادی کے سہارے مغربی معاشرے میں ترقی کا پہیہ جام نہیں
ہوتا۔
No comments:
Post a Comment