Monday, January 26, 2015

naye kapray badal kar jaoon kahan

نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں اور بال بناؤں کس کے لئے
وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا میں باہر جاؤں کس کے لئے
جس دھوپ کی دل میں ٹھنڈک تھی وہ دھوپ اسی کے ساتھ گئی
ان جلتی ہلتی گلیوں میں اب خاک اڑاؤں کس کے لئے
وہ شہر میں تھا تو اس کے لئے اوروں سے بھی ملنا پڑتا تھا
اب ایسے ویسے لوگوں کے میں ناز اٹھاؤں کس کے لئے
اب شہر میں اس کا بدل ہی نہیں کوئی ویسا جان غزل ہی نہیں
ایوان غزل میں لفظوں کے گلدان سجاؤں کس کے لئے
مدت سے کوئی آیا نہ گیا سنسان پڑی ہے گھر کی فضا
ان خالی کمروں میں ناصر اب شمع جلاؤں کس کے لئے

urdu poetry, poetry, ghazal, urdu ghazal, nasir kazmi poetry, naye kapray badal kar jaoon kahan





No comments:

Post a Comment

Sponsored