Thursday, September 17, 2015

میرا ہو بس زیور تم

جو مڑ کے پیچھے کبھی ہم نے دیکھا
تو یادوں کے جھروکوں سے
اجلی اجلی روشن صبحیں
ساری پیاری پیاری شامیں
پیار میں ڈوبی سیاہ راتیں
اور ان سب کے ہو محور تم
نام تمہارے جیون میرا
میرا ہو بس زیور تم

(شگفتہ شفیق)


No comments:

Post a Comment

Sponsored