Thursday, September 17, 2015

سر جھکاؤگے تو پتھر دیوتا ہوجائے گا

سر جھکاؤگے تو پتھر دیوتا ہوجائے گا
اتنا مت چاہو اسے وہ بے وفا ہوجائے گا
ہم بھی دریا ہیں ہمیں اپنا ہنر معلوم ہے
جس طرف بھی چل پڑیں گے راستہ ہوجائے گا
کتنی سچائی سے مجھ سے زندگی نے کہہ دیا
تو نہیں میرا تو کوئی دوسرا ہوجائے گا
میں خدا کا نام لے کر پی رہا ہوں دوستو
زہر بھی اس میں اگر ہوگا دوا ہوجائے گا
سب اسی کے ہیں ہوا، خوشبو، زمین و آسماں
میں جہاں بھی جاؤں گا اس کو پتہ ہوجائے گا

(بشیر بدر)


No comments:

Post a Comment

Sponsored