اس جلوس کو دیکھ کر میں حیران رہ گیا تھا۔ اتنا بڑا جلوس ننگی کرپانیں۔ سکھ انہیں
لہرا رہے تھے۔ ہندنیاں سیاپا کر رہی تھیں۔ وہ سب چلا رہے تھے۔ ’’نہیں
بننے دیں گے پاکستان‘‘۔ یہ دیکھ کر مجھے حیرت ہوئی
تھی۔ نہیں بننے دیں گے تو ایک منفی مقصد ہے، مثبت نہیں۔ منفی مقصد کے
لئے اتنا شور شرابا تشدد کی ننگی دھمکی۔
منفی مقصد کے لئے تو لوگ شرماتے ہیں۔ اسے چھپا کر رکھتے ہیں کہ کوئی جان نہ لے، لیکن وہ لوگ تو منفی مقصد کو جھنڈا بنا کر لہرا رہے تھے۔ دھمکی دے رہے تھے کہ پاکستان بن گیا تو خون کی ندیاں بہا دیں گے۔ انکا نعرہ تو اکھنڈ ہندوستان ہونا چاہئے تھا۔ انہیں پاکستان سے نفرت کیوں ہے؟
وہ پہلا دن تھا جب میرے دل میں پاکستان کے مطالبے سے ہمدردی پیداہوئی تھی اور میں نے یہ جانا تھا کہ ہندو، ہندوستان کی عظمت نہیں چاہتے بلکہ ہندو کی عظمت کے خواہاں ہیں۔
منفی مقصد کے لئے تو لوگ شرماتے ہیں۔ اسے چھپا کر رکھتے ہیں کہ کوئی جان نہ لے، لیکن وہ لوگ تو منفی مقصد کو جھنڈا بنا کر لہرا رہے تھے۔ دھمکی دے رہے تھے کہ پاکستان بن گیا تو خون کی ندیاں بہا دیں گے۔ انکا نعرہ تو اکھنڈ ہندوستان ہونا چاہئے تھا۔ انہیں پاکستان سے نفرت کیوں ہے؟
وہ پہلا دن تھا جب میرے دل میں پاکستان کے مطالبے سے ہمدردی پیداہوئی تھی اور میں نے یہ جانا تھا کہ ہندو، ہندوستان کی عظمت نہیں چاہتے بلکہ ہندو کی عظمت کے خواہاں ہیں۔
(ممتاز مفتی کی "الکھ
نگری" سے اقتباس)
No comments:
Post a Comment