کبھی یادیں بھی ملتی ہیں؟ یادیں تو پتھر کی لکیروں کی مانند ہوتی ہیں جنہیں نہ
تو کوئی کھرچ سکتا ہے، نہ مٹا سکتا ہے۔ یہ رہتی ہیں اور ہمیشہ کے لئے رہتی ہیں۔ یہ
ٹھیک ہے کہ وقت اور حالات کے تقاضے انسان کو ان سے منہ موڑنے پر مجبور کردیتے ہیں
لیکن ان کے ہونے سے انکار تو نہیں ہوسکتا۔ جب بھی ان کی طرف پلٹو، یہ تازہ ہوجاتی
ہیں۔
No comments:
Post a Comment