Thursday, January 22, 2015

itni muddat baad milay ho

http://www.urduinc.com/urdu-poetry

اتنی مدت بعد ملے ہو
کن سوچوں میں گم پھرتے ہو
اتنے خائف کیوں رہتے ہو؟
ہر آہٹ سے ڈر جاتے ہو
تیز ہوا نے مجھ سے پوچھا
ریت پہ کیا لکھتے رہتے ہو؟
کاش کوئی ہم سے بھی پوچھے
رات گئے تک کیوں جاگے ہو؟
میں دریا سے بھی ڈرتا ہوں
تم دریا سے بھی گہرے ہو
کون سی بات ہے تم میں ایسی
اتنے اچھے کیوں لگتے ہو؟
پیچھے مڑ کر کیوں دیکھتا تھا
پتھر بن کر کیا تکتے ہو؟
جاؤ جیت کا جشن مناؤ
میں جھوٹا تم سچے ہو
اپنے شہر کے سب لوگوں سے
میری خاطر کیوں الجھے ہو؟
کہنے کو رہتے ہو دل میں
پھر بھی کتنے دور کھڑے ہو
ہم سے نہ پوچھو ہجر کے قصے
اپنی کہو اب تم کیسے ہو؟
محسنؔ تم بدنام بہت ہو
جیسے ہو، پھر بھی اچھے ہو

poetry, urdu poetry, ghazal, urdu ghazal, mohsin naqvi poetry, itni muddat baad milay ho

No comments:

Post a Comment

Sponsored