Sunday, December 13, 2015

بچھڑا ہے جو اک بار تو ملتے نہیں دیکھا

بچھڑا ہے جو اک بار تو ملتے نہیں دیکھا
اس زخم کو ہم نے کبھی سلتے نہیں دیکھا
اک بار جسے چاٹ گئی دھوپ کی خواہش
پھر شاخ پہ اس پھول کو کھلتے نہیں دیکھا
یک لخت گرا ہے تو جڑیں تک نکل آئیں
جس پیڑ کو آندھی میں بھی ہلتے نہیں دیکھا
کانٹوں میں گھرے پھول کو چوم آئے گی لیکن
تتلی کے پروں کو کبھی چھلتے نہیں دیکھا
کس طرح مری روح ہری کرگیا آخر
وہ زیر جسے جسم میں کھلتے نہیں دیکھا


bichra hay jo ek bar to miltay nahi dekha, parveen shakir poetry, ghazal, urdu ghazal, poetry, urdu poetry

No comments:

Post a Comment

Sponsored