دسمبر اور جدائی کا
بڑا نزدیکی سمبندھ ہے
زرد رات آکے رہتی ہے
محبت جاکے رہتی ہے
اداسی کے سمندر میں
یہ دل ڈوب جاتا ہے
آنسو بہت بہتے ہیں
ہم چپ چاپ رہتے ہیں
چمپا کے دل کے داغوں کو
ہنس کے یہ ہی کہتے ہیں
نیا جو سال آئے گا
بڑی رونق لگائے گا
جو کہ ہو نہیں پاتا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment