Monday, November 2, 2015

دیواروں سے مل کر رونا اچھا لگتا ہے

دیواروں سے مل کر رونا اچھا لگتا ہے
ہم بھی پاگل ہوجائیں گے ایسا لگتا ہے
کتنے دنوں کے پیاسے ہوں گے یارو سوچو تو
شبنم کا قطرہ بھی جن کو دریا لگتا ہے
آنکھوں کو بھی لے ڈوبا یہ دل کا پاگل پن
آتے جاتے جو ملتا ہے تم سا لگتا ہے
اس بستی میں کون ہمارے آنسو پونچھے گا
جو ملتا ہے اس کا دامن بھیگا لگتا ہے
دنیا بھر کی یادیں ہم سے ملنے آتی ہیں
شام ڈھلے اس سونے گھر میں میلہ لگتا ہے
کس کو پتھر ماروں قیصر کون پرایا ہے
شیش محل میں اک اک چہرہ اپنا لگتا ہے

(قیصر الجعفری)

ghazal, urdu ghazal, poetry, urdu poetry, qaisar-ul-jafri poetry, deewaron say mil kar rona achcha lagta hay

No comments:

Post a Comment

Sponsored