Friday, August 14, 2015

نہ یہ غم نیا، نہ ستم نیا، کہ تری جفا کا گلہ کریں

نہ یہ غم نیا، نہ ستم نیا، کہ تری جفا کا گلہ کریں
یہ نظر تھی پہلے بھی مضطرب، یہ کسک تو دل میں کبھو کی ہے

(فیض احمد فیض)


No comments:

Post a Comment

Sponsored