Friday, August 7, 2015

کون کہتا ہے محبت کی زباں ہوتی ہے

کون کہتا ہے محبت کی زباں ہوتی ہے
یہ حقیقت تو نگاہوں سے بیاں ہوتی ہے
وہ نہ آئے تو ستاتی ہے خلش سی دل کو
وہ جو آئے تو خلش اور جواں ہوتی ہے
روح کو شاد کرے دل کو جو پرنور کرے
ہر نظارے میں یہ تنویر کہاں ہوتی ہے
ضبطِ سیلابِ محبت کو کہاں تک روکے
دل میں جو بات ہو آنکھوں سے عیاں ہوتی ہے
زندگی اک سلگتی سی چتاہے ساحر
شعلہ بنتی ہے نہ یہ بجھ کے دھواں ہوتی ہے



No comments:

Post a Comment

Sponsored