Wednesday, August 26, 2015

تضاد جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کروگے

تضاد جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کروگے
میں رورہا ہوں تو ہنس رہے ہو، میں مسکرایا تو کیا کروگے
مجھے تو اس درجہ وقت رخصت سکوں کی تلقین کررہے ہو
مگر کچھ اپنے لئے بھی سوچا، میں یاد آیا تو کیا کروگے
کچھ اپنے دل پر بھی زخم کھاؤ، مرے لہو کی بہار کب تک
مجھے سہارا بنانے والو، میں لڑکھڑایا تو کیا کروگے
اتر تو سکتے ہو یار لیکن مآل پر بھی نگاہ کرلو
خدا نہ کردہ سکون ساحل نہ راس آیا تو کیا کروگے
ابھی تو تنقید ہورہی ہے مرے مذاق جنوں پہ لیکن
تمہاری زلفوں کی برہمی کا سوال آیا تو کیا کروگے
ابھی تو دامن چھڑا رہے ہو، بگڑ کے قابل سے جارہے ہو
مگر کبھی دل کی دھڑکنوں میں شریک پایا تو کیا کروگے

(قابل اجمیری)


No comments:

Post a Comment

Sponsored