Thursday, March 5, 2015

بہت رویا وہ ہم کو یاد کرکے

بہت رویا وہ ہم کو یاد کرکے
ہماری زندگی برباد کرکے
پلٹ کر پھر یہیں آجائیں گے ہم
وہ دیکھے تو ہمیں آزاد کرکے
رہائی کی کوئی صورت نہیں ہے
مگر ہاں منتِ صیاد کرکے
بدن میرا چھوا تھا اُس نے لیکن
گیا ہے روح کو آباد کرکے
ہر آمر طول دینا چاہتا ہے
مقرر ظلم کی میعاد کرکے

(پروین شاکر)


No comments:

Post a Comment

Sponsored