Friday, January 23, 2015

کانٹے

کانٹے


بعض کانٹے آپ کو ساری عمر چبھتے رہتے ہیں، آپ لاکھ جتن کرکے بھی ان کو نکال نہیں پاتے ۔۔۔۔۔۔ کیونکہ وہ نظر نہیں آتے ۔۔۔۔۔۔ بس ان سے اٹھنے والی ٹیسیں آپ کو یاد دلاتی ہیں کہ وہ ’’ہیں‘‘ اور آپ کے وجود کے اندر سے آپ کو بے حال کئے ہوئے ہیں۔
(عمیرہ احمد کے ناول ’’عکس‘‘ سے اقتباس)

No comments:

Post a Comment

Sponsored