جب مجھے غصہ آتا تو
قدرت اللہ میرے کان میں کہتا۔ ’’چھلنی بن جاؤ، اس جھکڑ کو گزر جانے دو، اندر رکے
نہیں۔ روکو گے تو چینی کی دکان میں ہاتھی گھس آئے گا، غصہ کھانے کی نہیں، پینے کی
چیز ہے۔‘‘
جب میں کسی چیز کے
حصول کے لئے بار بار کوشش کرتا تو قدرت اللہ کی آواز آتی۔ ’’ضد نہ کرو، اللہ کو
اجازت دو اپنی مرضی کو کام میں لائے۔‘‘
جب میں دوسروں کو
نیچا دکھانے کی کوشش کرتا تو وہ کہتا۔ ’’نہ، ہار جاؤ، ہار جاؤ، ہار جانے میں ہی
جیت ہے۔‘‘
جب بھی میں تھکا
ہوتا، کوئی مریض دوا لینے آتا تو میں اسے ٹالنے کی سوچتا تو قدرت اللہ کہتا۔ ’’دے
دو دوا، شاید اللہ کو تمہاری یہی ادا پسند آجائے۔‘‘
(ممتاز مفتی کی کتاب
’’الکھ نگری‘‘ سے اقتباس)
No comments:
Post a Comment