کون کہتا ہے محبت کی زبان ہوتی ہے
یہ حقیقت تو نگاہوں سے بیان ہوتی ہے
وہ نہ آئے تو ستاتی ہے خلش سی دل کو
وہ جو آئے تو خلش اور جوان ہوتی ہے
روح کو شاد کرے دل کو پرنور کرے
ہر نظارے میں یہ تنویر کہاں ہوتی ہے
ضبط، سیلاب، محبت کو کہاں تک روکیں
دل میں جو بات ہو آنکھوں سے عیاں ہوتی ہے
زندگی اک سلگتی سی چتا ہے ساحر
شعلہ بنتی ہے نہ بجھ کے دھواں ہوتی ہے
(ساحر ہوشیار پوری)
No comments:
Post a Comment