Thursday, March 5, 2015

کون کہتا ہے محبت کی زبان ہوتی ہے

کون کہتا ہے محبت کی زبان ہوتی ہے
یہ حقیقت تو نگاہوں سے بیان ہوتی ہے
وہ نہ آئے تو ستاتی ہے خلش سی دل کو
وہ جو آئے تو خلش اور جوان ہوتی ہے
روح کو شاد کرے دل کو پرنور کرے
ہر نظارے میں یہ تنویر کہاں ہوتی ہے
ضبط، سیلاب، محبت کو کہاں تک روکیں
دل میں جو بات ہو آنکھوں سے عیاں ہوتی ہے
زندگی اک سلگتی سی چتا ہے ساحر
شعلہ بنتی ہے نہ بجھ کے دھواں ہوتی ہے

(ساحر ہوشیار پوری)


No comments:

Post a Comment

Sponsored