Tuesday, March 3, 2015

ملتی ہے زندگی میں محبت کبھی کبھی

ملتی ہے زندگی میں محبت کبھی کبھی
ہوتی ہے دلبرو کی عنایت کبھی کبھی
شرما کے منہ نہ پھیر نظر کے سوال پر
لاتی ہے ایسے موڑ پر قسمت کبھی کبھی
کُھلتے نہیں ہیں روز دریچے بہار کے
آتی ہے جانِ من یہ قیامت کبھی کبھی
تنہا نہ کٹ سکیں گے جوانی کے راستے
پیش آئے گی کسی کی ضرورت کبھی کبھی
پھر کھو نہ جائیں ہم کہیں دنیا کی بھیڑ میں
ملتی ہے پاس آنے کی مہلت کبھی کبھی

(ساحر لدھیانوی)


No comments:

Post a Comment

Sponsored