Thursday, January 29, 2015

پریشان رات ساری ہے ستارو تم تو سوجاؤ

پریشان رات ساری ہے ستارو تم تو سوجاؤسکوتِ مرگ طاری ہے ستارو تم تو سوجاؤہنسو اور ہنستے ہنستے ڈوبتے جاؤ خلاؤں میںہمی پر رات بھاری ہے ستارو تم تو سوجاؤہمیں تو آج کی شب پو پھٹے تک جاگنا ہوگایہی قسمت ہماری ہے ستارو تم تو سوجاؤتمہیں کیا آج بھی کوئی اگر ملنے نہیں آیایہ بازی ہم نے ہاری ہے ستارو تم تو سوجاؤکہے جاتے ہو رو رو کر ہمارا حال دنیا سےیہ کیسی رازداری ہے ستارو تم تو سوجاؤہمیں بھی نیند آجائے گی ہم بھی سو ہی جائیں گےابھی کچھ بے قراری ہے ستارو تم تو سوجاؤ(قتیل شفائی)



No comments:

Post a Comment

Sponsored