کون ہے جو پیار نہیں کرتا مگر کسی کو نہیں معلوم کہ اس کا
مفہوم اور مقصود کیا ہے؟ ہر شخص اپنے طور پر اس کی تشریح کرتا ہے۔ کسی نے شیریں سے
پیار کیا تو کسی نے شیریں کے نام پر اس کے باپ کی دولت پر نظر جمائی، کون زندہ رہ
گیا، یہ سب جانتے ہیں۔
محبت کے بارے میں لوگ طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں۔ بہت سوں
کا کہنا ہے کہ محبت وہ بیماری ہے جو شادی کا کڑوا گھونٹ پینے ہی سے ختم ہوتی ہے۔
ہمارے ہاں دل لگانے کا مشورہ بہت ہی چھوٹی عمر میں مل جاتا ہے۔ بزرگ کہتے ہیں۔
’’بیٹا دل لگا کر پڑھا کرو۔‘‘
دل لگانے کے بعد بھی کوئی پڑھ سکا ہے؟ جو لوگ انگریزی
پڑھتے، لکھتے اور بولتے ہیں وہ اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ محبت کرنا کسی
گڑھے میں گرنے جیسا ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو پھر انگریزی میں محبت کرنے کے لئے “Falling in Love” کی اصطلاح کیوں استعمال کی جاتی ہے؟
محبت چونکہ انسان کو کچل کر اس کا کچومر نکال دیتی ہے اس
لئے انگریزی میں کسی کے لئے بے پناہ پیار کا اظہار کرنے کے لئے “Crush” کا لفظ بھی استعمال ہوتا ہے۔ جیسے گنے کو
کرش کرکے جوس نکالا جاتا ہے۔ کسی کا دعویٰ ہے کہ اگر محبت کو ہٹادو تو یہ دنیا
مقبرے جیسی دکھائی دے گی۔ ہم یہ کہتے ہیں کہ محبت کے ہاتھوں کتنے مزار بنے ہیں، اس
پر بھی کسی نے غور کیا؟
کہتے ہیں کہ محبت کرنے کے بعد کسی چیز کی خواہش نہیں رہتی،
کوئی اور خواہش کرنے کے قابل ہی کب رہتے ہیں؟
No comments:
Post a Comment