Friday, September 4, 2015

تو اس قدر مجھے اپنے قریب لگتا ہے

تو اس قدر مجھے اپنے قریب لگتا ہے
تجھے الگ سوچوں تو عجیب لگتا ہے
جسے نہ حسن سے مطلب نہ عشق سے سروکار
وہ شخص مجھ کو بہت بدنصیب لگتا ہے
حدودِ ذات سے باہر نکل کے دیکھ ذرا
نہ کوئی غیر نہ کوئی رقیب لگتا ہے
یہ دوستی، یہ مراسم، یہ چاہتیں، یہ خلوص
کبھی کبھی مجھے سب عجیب لگتا ہے
افق پہ دور چمکتا ہوا کوئی تارہ
مجھے چراغ دیارِ حبیب لگتا ہے

(جاں نثار اختر)


No comments:

Post a Comment

Sponsored