Thursday, July 30, 2015

مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کردے

مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کردے
میں جس مکان میں رہتا ہوں اس کو گھر کردے
یہ روشنی کے تعاقب میں بھاگتا ہوا دن
جو تھک گیا ہے تو اب اس کو مختصر کردے
میں زندگی کی دعا مانگنے لگا ہوں بہت
جو ہوسکے تو دعاؤں کو بے اثر کردے
ستارۂ سحری ڈوبنے کو آیا ہے
ذرا کوئی میرے سورج کو باخبر کردے
قبیلہ وار کمانیں کڑکنے والی ہیں
مرے لہو کی گواہی مجھے نڈر کردے
میں اپنے خواب سے کٹ کر جیوں تو میرے خدا
اجاڑ دے مری مٹی کو دربدر کردے
مری زمیں مرا آخری حوالہ ہے
سو میں رہوں نہ رہوں اس کو بارور کردے

(افتخار عارف)


No comments:

Post a Comment

Sponsored