انسان کی فطرت میں قدرت نے امید اور آس کی ڈور
سے ہمیشہ بندھے رہنے کا ایک عجیب سا انتظام کررکھا ہے۔ ایک ڈور ٹوٹتی ہے تو وہ
دوسری تھام لیتا ہے ۔۔۔۔۔ دوسری ٹوٹتی ہے تو تیسری ۔۔۔۔۔ یوں یہ سلسلہ اس کی سانس کی ڈور ٹوٹنے تک چلتا ہی رہتا
ہے۔ شاید قدرت نے انسان کی طبیعت میں یہ آس اور امید کا سلسلہ نہ رکھا ہوتا تو وہ
پہلی ناامیدی پر ہی ختم ہوجاتا، مایوسی سے مرجاتا۔
(ہاشم ندیم کے ناول ’’خدا اور محبت‘‘ سے اقتباس)
No comments:
Post a Comment