Wednesday, May 6, 2015

بیداد کے خوگر تھے، فریاد تو کیا کرتے!

بیداد کے خوگر تھے، فریاد تو کیا کرتے!
کرتے، تو ہم اپنا ہی، کچھ تم سے گلہ کرتے
(فانی بدایونی)


No comments:

Post a Comment

Sponsored